سبط ِ محبوب ِ خدا ہیں نیر ِ شہدا حسین
سچ کہوں میں اِس لئے ہیں شان میں یکتا حسین
آپ کی سیرت کے چرچے آج بھی ہر سمت ہیں
جو نظر رکھتا ہے اِس پر بنتا ہے اچھا حسین
زورِ باطل تھا یزیدی دور میں بے انتہا
آپ نے حق و صداقت کا کیا چرچا حسین
سر کو کٹوا کر زمینِ کربلا پر آپ نے
شریعتِ محبوبِ دارو کو کیا زندہ حسین
آبیاری خون سے کی کربلامیں آپ نے
باغِ دیں مُرجھا رہا تھا آپ نے سینچا حسین
آپ کے گھر کی فضیلت آئی ہے قرآن میں
آپ کا رب نے کیا ہے مرتبہ اعلیٰ حسین
بنتے آئے ہیں خدا بھی اور نبی بھی کچھ لعین
نہ زمانے نے ابھی تک آپ سا دیکھا حسین
ہر طرف دورِ یزیدی آگیاہے آج پھر
آئیے بہر ِمدد اِس و قت اے آقا حسین
میں تو تھا کمتر یہ احساں کردیا ہے آپ نے
آپ نے ہی مجھ کو بس اعظم بنایا، یا حسین