سب جھاڑ پھونک سیکھ گئے شیخ جی سے ہم
Poet: بازغ بہاری By: Adnan, Swatسب جھاڑ پھونک سیکھ گئے شیخ جی سے ہم
مرغے کو ذبح کرتے ہیں الٹی چھری سے ہم
بچپن میں کیا اٹیک کیا تھا زکام نے
پرہیز کر رہے ہیں ابھی تک دہی سے ہم
ہیبٹ کچھ اس طرح ہوئی کھا کھا کے ڈالڈا
جز بز سے ہونے لگتے ہیں خوشبوئے گھی سے ہم
منہ اپنا ایک بار جلا تھا جو دودھ سے
پینے لگے ہیں پھونک کے مٹھا تبھی سے ہم
جس شاعری سے شیخ ہیں فاقے میں مبتلا
روزی کما رہے ہیں اسی شاعری سے ہم
خوشبو مرغ آتی ہے ہر لفظ لفظ سے
کرتے ہیں گفتگو جو کسی مولوی سے ہم
آنے دو وقت تم کو چکھائیں گے وہ مزہ
اس ضمن میں بتائیں بھلا کیا ابھی سے ہم
جب سے ہوا ہے محفل بازغؔ سے رابطہ
ناگاہ کٹ گئے ہیں سبھا میں سبھی سے ہم
More Funny Poetry






