Add Poetry

سب قتل ہو کے تیرے مقابل سے آئے ہیں

Poet: فیض احمد فیض By: Rehan, Karachi
Sab Qatl Ho Ke Tere Muqabil Se Aaye Hain

سب قتل ہو کے تیرے مقابل سے آئے ہیں
ہم لوگ سرخ رو ہیں کہ منزل سے آئے ہیں

شمع نظر خیال کے انجم جگر کے داغ
جتنے چراغ ہیں تری محفل سے آئے ہیں

اٹھ کر تو آ گئے ہیں تری بزم سے مگر
کچھ دل ہی جانتا ہے کہ کس دل سے آئے ہیں

ہر اک قدم اجل تھا ہر اک گام زندگی
ہم گھوم پھر کے کوچۂ قاتل سے آئے ہیں

باد خزاں کا شکر کرو فیضؔ جس کے ہاتھ
نامے کسی بہار شمائل سے آئے ہیں

Rate it:
Views: 1383
02 Jun, 2021
Related Tags on Faiz Ahmed Faiz Poetry
Load More Tags
More Faiz Ahmed Faiz Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets