سخت مشکل ہوا اب صاحب ایماں ہونا
نہیں اس دور میں آسان مسلماں ہونا
ہر قدم پر ہے یہاں راہزنوں کا خطرہ
ہم تو بے بس ہیں خدایا تو نگہباں ہونا
ختم ہوتا ہی نہیں سلسلۂ رنج و الم
مشکلوں نے مری سیکھا نہیں آساں ہونا
برکتیں رزق کی بڑھ جاتی ہیں اس کے دم سے
باعث خیر ہے گھر میں کوئی مہماں ہونا
دل میں ہو جاتا ہے طوفان قیامت برپا
دوش محبوب پہ زلفوں کا پریشاں ہونا
کاش کہہ دیں وہ محبت بھرے انداز میں پھر
میرے احسنؔ ذرا اک بار غزل خواں ہونا