سرد مھر لوگوں سے
ان کی سرد مہری کا
ہم گلہ نہیں کرتے
تیر جو زباں کے ہیں
گر کسی کو لگ جاٰئیں
درد سا کیوں ہوتا ہے
چین سا کیوں کھوتا ہے
زخم ان کی باتوں کے
کیوں سلا نہیں کرتے
بدلحاظ لمحوں میں
دھیان رکھنا پڑتا ہے
دوستوں کی باتوں کا
مان رکھنا پڑتا ہے
اچھے دوست دنیا میں
پھر ملا نہیں کرتے
پتھروں کی دنیا میں
لوگ بھی ہیں پتھر کے
لاکھ زلزلے آئیں
وہ ہلا نہیں کرتے