سر رہے سجدے میں اپنا بندگی اتنی تو ہو
حاضری روضہ پہ ہو یہ زندگی اتنی تو ہو
آپﷺ آئیں سامنے جب ہو مرا وقت آخری
میں کروں دیدار پھر موجودگی اتنی تو ہو
میں پھروں مکہ مدینہ آپ کی الفت میں یوں
حال میرا جو بھی ہو دیوانگی اتنی تو ہو
نعت سے پر نور کر لو اپنے روز و شب یہاں
مصطفیٰﷺ کے عاشقوں کی عمدگی اتنی تو ہو
دید سے انﷺ کی نوازے گا خدائے پاک بھی
انﷺ کی مدحت میں تمہاری شاعری اتنی تو ہو
دیکھ لوں روضہء اطہر کو میں اپنی آنکھ سے
یہ دعا ہے رب سے میری حاضری اتنی تو ہو
وہ کریں میری شفاعت آس یہ دل میں رہے
جام وہ مجھ کو پلائیں تشنگی اتنی تو ہو
روزِ محشر جب نظر آئیں محمد مصطفیٰﷺ
ہچکیوں سے رو پڑوں شرمندگی اتنی تو ہو
انﷺ کی عظمت کر بیاں ارشیؔ تو بے خوف و خطر
تجھ کو اپنے دین سے وابستگی اتنی تو ہو