چوہے کے قلب پر ہے ہاتھی کے مثل جثہ کیونکر دکھا رہا ہے اتنا وہ مجھ پہ غصہ برداشت بھی اشہر کی آخر حدوں کو پہنچی کچھ اور اب کہا تو سر پر پڑے گا کھسہ