بھلے تم دور ہو جاؤ بھلے مجبور ہو جاؤ بھلے تم روٹھ ہی جاؤ مگر جاناں مجھے وعدہ نبھانا ہے تمہیں وش کارڈ لکھنا ہے سلامِ عید کہنا ہے یہی برسوں سے عادت ہے سو عادت کب بدلتی ہے