میرے دوست میرے عزیزمن
میری دھڑکنوں کی صدا کو سن
جو ہے کاغذوں پہ بکھر رہی
جو ہے لفظ بن کے نکھر رہی
میری آرزو میری جستجو
کہ ورق نہیں تو ہے روبرو
کہ میں تجھ سے کرتا ہوں گفتگو
اے عزیز قابل محترم
میری ہر دعا تیرے نام ہے
یہی دھڑکنوں کا پیام ہے
تجھے ہر قدم پہ خوشی ملے
تجھے دوستی کا سلام ہے