سلام یا حسین
یا حسن و یا حسین
مولائے حق امام حسین، یا حسن و یا حسین
آپ عابدِ بیمار تھے
چلنے سے بھی لاچار تھے
اور شام کے بازار میں
نامحرموں کے درمیاں
وہ مصطفٰے ؐ کی بیٹیاں
مولائے حق امام حسین ، یا حسن و یاحسین
رو رو کہے قاسم کی ماں
مارا گیا قاسم جواں
مولائے حق امام حسین ، یا حسن و یا حسین
اِک اصغرِ بے شِیر تھے
اور حرملا کا تِیر تھے
پیاسا گلا جُوں ہی کٹا
لرزے زمین و آسماں
مولائے حق امام حسین ، یا حسن و یاحسین
شبیر ؑ کی وہ لاڈلی
سینے پے جو شاہ کے پَلی
جس کی عبا ، رَن میں جلی
منھ پر تماچوں کے نشاں
مولائے حق امام حسین ، یا حسن و یاحسین
وہ باوفا عباس تھے
دُکھیوں کے دل کی آس تھے
پانی لیا ،پر نہ پیا
پیاسی رہیں سب بیبیاں
مولائے حق امام حسین ، یا حسن و یا حسین
شامِ غریباں چھا گئی
یزیدیت کو کھاگئی
عباس اور اکبر کہاں
مولائے حق امام حسین ، یا حسن و یا حسین
یا حسن و یا حسین ،یا حسن و یا حسین