سلیقہ عبادت نہ ملا رکوح و سجود نہ ملا
مجھے تو قیام کا بھی سیدھا وجود نہ ملا
عجب غفلتوں کی تاریکی نےکیے گھیرے تنگ
اک سراپا ئے نور تھا جو وہی تصور وجود نہ ملا
ملا وہ سب جس کی تھی نہ تمنا کبھی
جو اک جستجو تھی بس وہی محبوب نہ ملا
کبھی قبلہ ملا تو حضرت قبلہ نہ ملے
کبھی کعبہ میں بھی تابش معبود نہ ملا