حَمد نَبِینَا ، بِنُورُ ھَدِینَا ، مِن مَکہ حَبِیبی نُورُ سَطع المَدِینہ
مُحَمد نَبِینَا ، بِنُورُ ھَدِینَا ، مِن مَکہ حَبِیبی نُورُ سَطع المَدِینہ
جب تصور میں کبھی ، بیت المقدس آگیا
زہن و دل میں دیر تک بس اک نشہ سا چھا گیا
مسجدِ اقصی ٰ میں جب تھے ، مقتدی سارے نبی
اور امامت کر رہے تھے مرے پیارے مصطفیﷺ
سوچتا ہوں کیسے لگتے ہونگے مرے مصطفیﷺ
مُحَمد نَبِینَا ، بِنُورُ ھَدِینَا ، مِن مَکہ حَبِیبی نُورُ سَطع المَدِینہ
جب صحابہ کے جلو میں آتے ہونگے مصطفی ﷺ
درمیانِ چار یارمؓ ، چاند جیسے مصطفیﷺ
ایسے میں حسانؓ پڑھتے ہونگے نعت مصطفیﷺ
کیسی ہوتی ہوگی محفل جان جس کی مصطفیﷺ
سوچتا ہوں کیسے لگتے ہونگے مرے مصطفی
مُحَمد نَبِینَا ، بِنُورُ ھَدِینَا ، مِن مَکہ حَبِیبی نُورُ سَطع المَدِینہ
مُحَمد نَبِینَا ، بِنُورُ ھَدِینَا ، مِن مَکہ حَبِیبی نُورُ سَطع المَدِینہ
جب قضا کو مرے آقاﷺ نے بنایا تھا، ادا
شمس کو پلٹایا ، جب بہر علی المرتضیؓ
جب اٹھی تھیں انگلیاں شق القمر کے واسطے
کیسا ہوگا وہ سماں جب چاند دو ٹکڑے ہوا
سوچتا ہوں کیسے لگتے ہونگے مرے مصطفیﷺ
مُحَمد نَبِینَا ، بِنُورُ ھَدِینَا ، مِن مَکہ حَبِیبی نُورُ سَطع المَدِینہ
مُحَمد نَبِینَا ، بِنُورُ ھَدِینَا ، مِن مَکہ حَبِیبی نُورُ سَطع المَدِینہ
جب بھی ڈالی آسماں کی وسعتوں پر اک نظر
یادَ معراجِ ِ نبیﷺآئی وَ معراج ِ بشر
جب کہا جبریل نے ،سدرہ مرا ختمِ سفر
اور بولے آقاﷺ ، جب مرا ہے آغاز سفر
سوچتا ہوں کیسے لگتے ہونگے مرے مصطفیﷺ
مُحَمد نَبِینَا ، بِنُورُ ھَدِینَا ، مِن مَکہ حَبِیبی نُورُ سَطع المَدِینہ
مُحَمد نَبِینَا ، بِنُورُ ھَدِینَا ، مِن مَکہ حَبِیبی نُورُ سَطع المَدِینہ
جب بھی چھیڑا ، زکر ہم نے ان ﷺکے لطفِ عام کا
ہم زباں تھے سب ملائک، ذکر تھا اسﷺ نام کا
فائدہ ہی فائدہ ، اللہ نبیﷺ کے نام کا
ساری محفل پہ ہے چھایا ، ایک ان دیکھا نشہ
سوچتا ہوں کیسے لگتے ہونگے مرے مصطفیﷺ
مُحَمد نَبِینَا ، بِنُورُ ھَدِینَا ، مِن مَکہ حَبِیبی نُورُ سَطع المَدِینہ
مُحَمد نَبِینَا ، بِنُورُ ھَدِینَا ، مِن مَکہ حَبِیبی نُورُ سَطع المَدِینہ
ذکر سے آقا ﷺکے مہکے یہ زمیں عرش و فلک
زمزمہ خوان ہیں تمامی ، جن و انسان و مَلَک
خواہشوں کی سرزمیں پر ، ہے تمنا کا فلک
کاش ہم بھی دیکھ پاتے مدنی آقا ﷺکی جھلک
سوچتا ہوں کیسے لگتے ہونگے مرے مصطفیﷺ
مُحَمد نَبِینَا ، بِنُورُ ھَدِینَا ، مِن مَکہ حَبِیبی نُورُ سَطع المَدِینہ
مُحَمد نَبِینَا ، بِنُورُ ھَدِینَا ، مِن مَکہ حَبِیبی نُورُ سَطع المَدِینہ
اے دل بے تاب انﷺ کو ، اپنا درد و غم سنا
وہﷺ صدا سنتے ہیں سب کی ہر گھڑی صبح و مسا
نا خدائے ہر زمانہ ﷺ ، شافع روز جزاﷺ
مانگتا ہے دید مفتی ، بہرِ دیدِ مصطفیﷺ
سوچتا ہوں کیسے لگتے ہونگے مرے مصطفیﷺ
مُحَمد نَبِینَا ، بِنُورُ ھَدِینَا ، مِن مَکہ حَبِیبی نُورُ سَطع المَدِینہ
مُحَمد نَبِینَا ، بِنُورُ ھَدِینَا ، مِن مَکہ حَبِیبی نُورُ سَطع المَدِینہ