سوچوں پہ پڑی ہےتیری یادوں کی برف
مٹتاجارہا ہےدل پہ لکھا ہر ایک حرف
ہم نےتمہیں دل دیاتم نےدغا دیا
یہ تو ہے سب کا اپنا اپنا ظرف
تمہی نے ہمیں آزاد کر دیا وگرنہ
ہم لوگ تو تھے تیرےاسیر زلف
گوپہلے سےمراسم نہ سہی
کبھی دیکھ تولیاکروہماری طرف
جب تم ہمارےنہیں ہم تمہارےنہیں
پھر بندہ پرور ہو جائےتکلف بر طرف