سپنےمیں جب آتی ہے میری پڑوسن
کر دیتی ہے میرےچودہ طبق روشن
پھر رات بھر مجھےنیند نہیں آتی
صبح ہو جاتی ہےآنکھوں پہ سوجن
دن بھر مفت کےبرگرکھا کھا کر
وہ لگتی ہے کسی دھوبی کی دھوبن
جیسے ہی اپنے کپڑے دھونےلگتی ہے
پھر جھوم جھوم کےبرستا ہے ساون
چوری چور بریانی مجھےکھلادیتی ہے
اپنےشوہر کو کھلاتی ہےاپنی جھوٹن
میں نےکہامیں تو یہاں پردیسی ہوں
بولی پھرمجھےسمجھ لےاپنی پردیسن