درود ہو نبی پرسلام ہو
دن رات ہو صبح وشام ہو
آرزوہے سب غلاموں کی
شہرمصطفی میں ہماراقیام ہو
قبولیت میں اس کی شک نہیں
درودسے شروع جوکام ہو
جبریل نے کہااقصیٰ میں آپ سے
سب انبیاء کے تم آقاامام ہو
قبول ہوتی ہیں تب ہی دعائیں
پیٹ میں جب حلال طعام ہو
برستی ہیں وہاں رحمتیں رب کی
محفل میلادکاجہاں اہتمام ہو
نہیں رہتی مفلسی ایسے سماج میں
نافذجہاں زکوٰۃ کانظام ہو
اداکرتاہے نمازپنجگانہ روزوہ
جوبھی نبی کاسچاغلام ہو
سناتے رہیں نعتیں محفل میلادمیں
زندگی یوں ہی اپنی تمام ہو
جمی رہیں نگاہیں رخ مصطفی پر
ہاتھوں میں کوثرکاجام ہو
مل جائے دیدارمحبوب کاصدیقؔ
اس سے بڑااورکیاانعام ہو