سیاست کرتے کرتے وہ اچانک ہی بالکل سچ بول گیا
سب ہی سیاستدانوں و حکمرانوں کو کرپٹ اور نااہل بول گیا
مگر خواب بھی اس نے کچھ یوں دکھائے جاگتے لوگوں کو
حکومت بدل گئی تو سب کچھ بدل جائے گا کا شوشا چھوڑ گیا
ہنس پڑا انو عمران کی باتوں پر اور سوچنے لگا
کیا وہ سیاست دان ہوکر ان سے الگ ہوگیا
مانا کہ کرکٹر اچھا تھا لگاتا تھا چوکے چھکے بھی
مگر سیاست میں آکر کیا واقعی وہ اب انسان بن گیا
چلو دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے حکومت کے بدلنے پر
جمہوریت رہے گی یا کہے گی قوم سب کچھ ہی بدل گیا
باہر جو تھے اتنے سارے غریب عوام کے بے چارے
عزیزہم وطنوں کی آواز کے ساتھ سیاست کا بستر ہی گول ہوگیا
سب کو اندر کرکے وہ پھر اکیلے ہی چھا گیا
حکومت تو بدل گئی قوم کو بھی نیا آسرا ہوگیا