Poetries by Sabeel
کون کرتا ہے؟ محبت کی فضائیں ہوں تو نفرت کون کرتا ہے
اگر ماحول اچھا ہو ! بغاوت کون کرتا ہے
اگر ہم بھی نہیں ،تم بھی نہیں ،باعث تباہی کا
تو پھر،برباد بستی ،شہر غارت کون کرتا ہے
نوادر کی ،قلم کی،فائلوں کی ،رازداری کی
تم اپنے دل سے پوچھو یہ تجارت کون کرتا ہے
مرے ترک وطن پر مسکرانا بھول جائو گے
اگر تاریخ سے پوچھو گے ہجرت کون کرتا ہے
پڑے ہیں مصلحت کے قفل قمرؔ سب کے ہونٹوں پر
یہاں سچ بات کہنے کی جسارت کون کرتا ہے Sabeel
اگر ماحول اچھا ہو ! بغاوت کون کرتا ہے
اگر ہم بھی نہیں ،تم بھی نہیں ،باعث تباہی کا
تو پھر،برباد بستی ،شہر غارت کون کرتا ہے
نوادر کی ،قلم کی،فائلوں کی ،رازداری کی
تم اپنے دل سے پوچھو یہ تجارت کون کرتا ہے
مرے ترک وطن پر مسکرانا بھول جائو گے
اگر تاریخ سے پوچھو گے ہجرت کون کرتا ہے
پڑے ہیں مصلحت کے قفل قمرؔ سب کے ہونٹوں پر
یہاں سچ بات کہنے کی جسارت کون کرتا ہے Sabeel
والّیل کے سائے میں گھٹا مانگتے ہیں والّیل کے سائے میں گھٹا مانگتے ہیں
والشمس کی کرنوں کی ضیاء مانگتے ہیں
اے رحمت عالم ﷺ ترے جلوئوں کے تصدق
ہم روضۂ انور کی ضیاء مانگتے ہیں
دے فتح مُبین تین سو تیرہ ہیں مسلماں
اللہ سے آقاﷺ یہ دُعا مانگتے ہیں
سرکار ﷺ ہیں مہتاب تو اصحاب ؓ ستارے
ہم صدقؓ و وفاؓ ،عدل ؓ و حیاؓ مانگتے ہیں
کب تک ہمیں حالات سے زنجیر کرو گے
ہم عشق بلالیؓ کی دُعا مانگتے ہیں
بس ایک کرن بخش دے ! اے ماہ منو ّر
ہم روشنی ٔ غارِ حرا مانگتے ہیں
رہ رہ کے خیال آتا ہے بس دِل میں قمرؔ کے
جنت کی کیاری میں دُعا مانگتے ہیں Sabeel
والشمس کی کرنوں کی ضیاء مانگتے ہیں
اے رحمت عالم ﷺ ترے جلوئوں کے تصدق
ہم روضۂ انور کی ضیاء مانگتے ہیں
دے فتح مُبین تین سو تیرہ ہیں مسلماں
اللہ سے آقاﷺ یہ دُعا مانگتے ہیں
سرکار ﷺ ہیں مہتاب تو اصحاب ؓ ستارے
ہم صدقؓ و وفاؓ ،عدل ؓ و حیاؓ مانگتے ہیں
کب تک ہمیں حالات سے زنجیر کرو گے
ہم عشق بلالیؓ کی دُعا مانگتے ہیں
بس ایک کرن بخش دے ! اے ماہ منو ّر
ہم روشنی ٔ غارِ حرا مانگتے ہیں
رہ رہ کے خیال آتا ہے بس دِل میں قمرؔ کے
جنت کی کیاری میں دُعا مانگتے ہیں Sabeel