سینہ و دل حسرتوں سے چھا گیا

Poet: Khwaja Mir Dard By: wajeeha, khi
Seena O Dil Hasratoon Se Chaa Gaya

سینہ و دل حسرتوں سے چھا گیا
بس ہجوم یاس جی گھبرا گیا

تجھ سے کچھ دیکھا نہ ہم نے جز جفا
پر وہ کیا کچھ ہے کہ جی کو بھا گیا

کھل نہیں سکتی ہیں اب آنکھیں مری
جی میں یہ کس کا تصور آ گیا

میں تو کچھ ظاہر نہ کی تھی جی کی بات
پر مری نظروں کے ڈھب سے پا گیا

پی گئی کتنوں کا لوہو تیری یاد
غم ترا کتنے کلیجے کھا گیا

مٹ گئی تھی اس کے جی سے تو جھچک
دردؔ کچھ کچھ بک کے تو چونکا گیا

Rate it:
Views: 2133
21 Jan, 2019
More Khwaja Mir Dard Poetry