ہر اِک کی پول ہم شعروں کے دَرمیان کہتے ہیں سبھی کچھ جان کر خُود کو بہت انجان کہتے ہیں میاں، ہم کباڑی ہیں، غزل ردّی میں آتی ہے خُدا کا شُکر ہے، ہم شان سے دیوان کہتے ہیں