وہ لکھتا ہے مگرشعر کی نہ لوڑ کرتا ہے
بس یوں ہی شاعری کی توڑ پھوڑ کرتا ہے
جس چیز تک اس کا پہنچنا ناممکن ہے
نہ جانےاس کےپیچھےکیوں دوڑ کرتا ہے
مجھ سےدور دور رہتا ہے نہ جانےکیوں
میرےساتھ وہ کبھی نہ جوڑ کرتا ہے
ایک دن اگر وہ میری ثوبت میں رہے
کےاصغر کیسےلاکھوں کو کروڑکرتاہے
کبھی رانجھےکو سسی سےملادیتا ہے
وہ ساری شاعری بڑی بےجوڑ کرتا ہے