شیدائی ہوگیا زمانہ مصطفی کا جمال دیکھ کر
چلے آئے ہیں غلامی میں معجزے باکمال دیکھ کر
میرے نبی کی آمدسے دورہوئے سب اندھیرے
روتا رہاشیطان پہاڑوں میں اپنا زوال دیکھ کر
مٹادیے ہیں اسلام نے فرق رنگ ونسل کے
ہوا یقین ہمیں آقاکا موئذن بلال دیکھ کر
اللہ کی ہے رضا سرورکونین کی رضامیں
بدل دیا رب نے قبلہ محبوب کا خیال دیکھ کر
نہیں کرسکتا باطل کبھی بھی حق کا سامنا
بھاگتا ہے ابھی تک رسول کی آل دیکھ کر
کہیں گی سب امتیں شفیع محشرکو قیامت میں
آسراء نہیں تمہارے سوارب کا جلال دیکھ کر
مانگتے رہو رب سے موت آئے تویوں آئے
رشک کریں مسلمان تم پرتمہارا انتقال دیکھ کر
پھررہے ہیں رہزن کئی رہبروں کے روپ میں
دھوکے میں نہ رہنا ان کے خدوخال دیکھ کر
پیاسے تھے جو خون کے جاں نثار بن گئے
وابستہ ہوگئے میرے نبی کولجپال دیکھ کر
مقبول ہوں گی اللہ کی بارگاہ میں دعائیں ہماری
استعمال کریں جوکچھ کریں رزق حلال دیکھ کر
شفیع محشرکو امت سے ہے صدیقؔ پیارایسا
جھک گئے سجدے میں امت کے اعمال دیکھ کر