لب پہ آتی دغا بن کے تمنا میری
زندگی آگ کے شعلوں میں تڑپتی میری
ہو میرے دم سے یونہی مر کے وطن کی زینت
جس طرح مردوں سے ہوتی ہے قبر کی زینت
روح ہو میری پروانے کی صورت یا رب
بم کے شعلوں سے ہو مجھ کو محبت یا رب
ہو میرا کام خود کش ایجنسی کی حمایت کرنا
درد مندوں اور ضعیفوں پر لعنت کرنا
سیاست دانوں کا خمار
میرے اللہ یہود و نصارا سے قرض دلانا مجھ کو
جو ان لوگوں کی راہ ہے اس راہ پہ چلانا مجھ کو
پھر بجلی و گیس کی سہولت سے محرومی ہو جائے
میرے گھر کے سوا ہر جگہ گھپ اندھیرا ہو جائے
بم پھٹنے سے پھر اندھیرے میں اجالا ہو جائے
پٹرولیم گیس کی قیمتوں میں ہر صبح اضافہ ہو جائے
لب پہ آتی ہے د غا بن کے تمنا میری
زندگی دھماکے کے دھوئیں میں پھنسی رہے سب کی
دور تک دنیا میں مرا نام مشہور ہو جائے
ہر طرف شہر میں روزانہ اک دھماکہ ہو جائے
پھر خود کشوں کے ساتھ مل کر وفا کرنا
لوٹ جائیں جب یہ پھر محرومی کی دعا کرنا
اس قوم میں ہے ایمان کی دولت اب تک
چھوڑیں گے نہیں اسے ختم نہ ہو جائے جب تک
اے میرے اللہ مجھےاس قوم کا خزانہ عنایت کرنا
لے جاؤں باہر بینکوں میں میری تو حمایت کرنا
لب پہ آ تی ہے د غا بن کے تمنا میری
زندگی سانپ کی صورت ہو خزانے پہ میری
قوم کی اللہ سے دعا
اے میرے الله اس بے رخی سے بچانا مجھ کو
اسلام کی جو راہ ہے اس راہ پہ چلانا مجھ کو
لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری
زندگی قرآن و سنت کی صورت ہو خدایا میری