Add Poetry

صا حب کردار

Poet: Gulzar Shaukat Chatha By: Bakhtiar Nasir, Lahore

بجلی کے یہاں کوئی بھی آثار نہیں ہیں
یہ واپڈا والے بھی وفادار نہیں ہیں

ہم پر بھی تو کچھ رحم کرو محکمہ والو
کھمبے تو ہیں دو چار ‘ مگر تار نہیں ہیں

مہنگائی نے لوگوں کی کمر توڑ کے رکھ دی
بازار میں دیکھو تو خریدار نہیں ہیں

کیوں ہوتا ہے ایوانوں میں ہر روز تماشہ
کچھ عقل کرو ‘ مچھلی کے بازار نہیں ہیں

کشکول لئے پھرتے ہیں یہ غیر ممالک
ہم اتنے بھی اب مفلس و نادار نہیں ہیں

کیوں اپنے وسائل پر بھروسہ نہیں ہم کو
یوں لگتا ہے ہم صاحب کردار نہیں ہیں

ہم کو تو بیاں بازی کا کچھ شوق نہیں ہیں
ہم تو کسی لیڈر کے پرستار نہیں ہیں

جو اپنے طرفداروں کو ہر بار نوازیں
ہم ایسی حکومت کے طلبگار نہیں ہیں

ملتی ہوں مراعات جنہیں چپکے سے شوکت
وہ ایسی حکومت سے تو بیزار نہیں ہیں

Rate it:
Views: 379
02 Jan, 2012
Related Tags on Funny Poetry
Load More Tags
More Funny Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets