صبر کرنےوالوں کو صبر کا پھل ملتا ہے
جویاربچھڑا ہے اس کا نا نعم البدل ملتا ہے
وہ مجھ سےدوستی کا مقصد پوچھتا ہے
ایسے سوالوں کا مجھے کوئی نا حل ملتا ہے
ہم تمہیں تمہارے حال پہ چھوڑےدیتے ہیں
یاد رکھنا اصغر جیسا دوست مشکل ملتا ہے
موسمی یار تو دنیا میں بےشمار ملتےہیں
مگرکسی قسمت والےکو دوست اصل ملتا ہے
انسان دنیا میں کتنے ارمان لے کر آتا ہے
مگر قسمت والوں کو یہ جہاںمکمل ملتاہے