Add Poetry

صداقت پر رہیں قائم یہ ہی ممکن بنانا ہے

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai

صداقت پر رہیں قائم یہ ہی ممکن بنانا ہے
کبھی حق کو چھپائیں تو کلیجہ منہ کو آنا ہے

بجھائیں آگ نفرت کی تقاضا وقت کا یہ ہے
کسی کا دل دٌکھانا جان پر یہ بن ہی آنا ہے

نظر سب پر پڑے یکساں بچیں تفریق سے ہر دم
زیاں نہ ہو کسی کا بس یہی لازم بنانا ہے

یہ گزرے زندگی بس بندگی پر یہ تمنا ہو
جو ہو نہ بندگی تو رنج میں بس ڈوب جانا ہے

نظر ہو اپنی منزل پر قدم بڑھتے چلے جائیں
رہیں ثابت قدم تو مشکلیں آسان پانا ہے

ملے نہ کوئی تشنہ لب اثر کی یہ ہی کوشش ہے
تو بس ساقی گری میں نہ کوئی تفریق لانا ہے

Rate it:
Views: 168
11 Dec, 2024
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets