انسانوں جیسی بات نھیں بدتر ہے حیوانوں سے وہ
شیطان کا ہے روپ جو کھیلتا ہے جانوں سے وہ
بد تہذیب سنگدل قدم قدم پر بولے جھوٹ وہ
کیسی خوش فہمی اسکو ایسے لوگوں کو دیتا چھوٹ وہ
اک دن دیکھے گا ایسا زوال وہ
آنے والی نسلوں کیلیے بن جائے گا مثال وہ
دنیا میں جتنے خوشیوں کے دیپ جلائے گا وہ
دوزخ میں سب سے اعلیٰ مقام پائے گا وہ
کیا معلوم اس کو ہوتا ہے کیوں اتنا خوش وہ
بیجا بناتے بناتے خدا سے بن گیا بش وہ