صف اول کا معرکہ سر کرنے کی دوڈ میں ہم
سنگ میل بھی گزر گیا منزل ہو گئی بے بس
مٹا دیےوہ داغ بھی جو لگے تھے سنوارنے میں
دلجوئی کی چاہ میں کر دۓکارہاۓ آٹھ دس
تھام لی لسٹ جسے دیکھنا ہے چھٹی کے بعد
خبردار اگر ہوئے لیٹ صبح منٹ پانچ دس
تیور کیوں بدل جاتے ہیں اپریل میں ہر بار
پھرتی , پھرتے ہیں ڈرے سہمے اور بے بس
کون کرتا ہے ان گنت خواہشوں کا تقاضا آپ سے
ہم تو عرصے سے انکریمنٹ کے طلبگار تھے بس