صف بستہ ہیں امّت محمّد اس بات کے اظہار سے
پاک کردینگے اس زمین کو ہر گستاخ جوانکار سے
بیتاب ہورہا ہر مسلم لینے کو رخصت پیکار
کہ بھر لے اپنی تشنگی کو حضور کے دیدار سے
پر نادان اتنا تو سمجھ لے کہ تیری منزل کیا ہے
پھر سر کر معرکہ فضل پروردگار سے
کرو عہد ک نہ جانے دینگے گستاخ محمّد کو
پر بچاینگے خود کو بھی دامن غبار سے
کسر نفسی میں رہ کر کسب کمال لاینگے
اور روشناس کراینگے دنیا کو اسلام کے پیروکار سے
کسی کو جلا کر مٹا کر نہ بات بنی ہے نہ بنے گی
خود بھی بچینگےاور روکیں گے ہر ایک کو ظلم کے اطوار سے
استزا کرے کوئی پر ہمّت کا تقاضہ ہے
لگاینگے جونک پر محبّت و پیار سے
دھر میں اسم محمّد سے اجالا ہوگا ہر سو اب
کہ گونج اٹھے گا چار سو لاالہٰ اللہ کی للکار سے