کہا میرا دل رکھنے کو دوست کہتے ہیں تم اچھے شاعر ہو
جواب آیا کیا حسینوں کی ثناہ کرنے میں بھی ماہر ہو
کہا کسی کی تعریف کرتے وقت ہم غلط بیانی نہیں کرتے
جواب آیا اسی لیے حسیں لوگ تم سے پیار نہیں کرتے
کہا اپنی ناگن جیسی زلفوں کا اسیر بنا لیجیے
جواب آیا ہر روز اسی طرح ہماری ثناہ کیجیے
کہا آپ کے ہونٹ مے کے پیالے ہیں
جواب آیا انہوں نے کئی لوگ تباہ کر ڈالے ہیں
کہا تمہارے گالوں کی لالی میری زندگانی ہے
جواب آیا یہ تیرے لیے خطرے کی نشانی ہے
کہا کب تک مجھے چاہتے رہو گے
جواب آیا جب تک میرے لیے غزلیں سناتے رہو گے
کہا آپ کی آنکھیں بڑی پیاری ہیں
جواب آیا یہ اصغر کے دیدار کی ماری ہیں