Add Poetry

طویل رات ہے اس رات کے اندھیرے میں

Poet: Sahar Abidi By: SAHAR ABIDI, karachi

طویل رات ہے اور رات کے اندھیرے میں
میں جانتا ہوں کہ کچھ بھی نظر نہیں آتا
مگر یہاں تو شہر کی یہی روایت ہے
کہ گھر سے جو بھی گیا ہے وہ گھر نہیں آتا
مگر یہ کیا کہ اندھیروں کا خوف دل میں لیے
تمام لوگ گھروں میں دبک کے رہ جائیں
اس انتظار میں ، شاید کوئی چراغ جلے
سیاہ افق سے سحر کی کوئی کرن پھوٹے

یہ انتظار کرو گے تو رات کی ناگن
نہ جانے کتنے ہی لوگوں کو ڈس چکی ہوگی
اندھیری رات سے دہشت زدو سنو آو
ابھی بدن کے چراغوں میں سرخ ایندھن ہے
اسی کو کام میں لاو وگرنہ کل یہ بھی
کسی سڑک پہ یونہی رائیگاں نہ بہہ جائے
طویل رات ہے اس رات کے اندھیرے میں

Rate it:
Views: 407
15 Jun, 2015
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets