تصورات میں طیبہ کی جب گلی آئی بہ صد نیاز و ادب شوق نے لی انگڑائی ہر اک تمنا سے بڑھ کر یہی تمنا ہے اخیر وقت ہو نظروں پہ وہ گلی چھائی