عشق سر پہ سوار رہتا ہے
بس ترا انتظار رہتا ہے
پاس ہوتے ہوئےنہیںہوتا
دور کتنا تو یار رہتا ہے
میری آنکھوںکےسامنےرہیئے
دل بڑ ا بے قرا ر رہتا ہے
بن ترے بےکلی سی رہتی ہے
دھڑکنوں پہ غبار رہتا ہے
جو پلاتے ہو تم نگاہوںسے
دیر تک اک خمار رہتاہے
ہجر میں اب ترے یہ عالم ہے
د ل صدا اشک بار رہتا ہے
حوصلے ساتھ چھوڑ جاتے ہیں
درد اب بے شما ر رہتا ہے
میں اکیلی نہیں مرے ہمراہ
چاند بھی سوگوار رہتا ہے
عشق کرکے غزل یہ جاناہے
جو کر ے وہ خوار رہتا ہے