جو پیار کا کوئی نا اصول سمجھتے ہیں
ہم انہیں سمجھانا فضول سمجھتے ہیں
ہم نے تو عشق کا فلسفہ پڑھا ہے
محبت کا ہر اک رول سمجھتے ہیں
نئے عاشقوں کو الفت کے گر سکھاتا ہوں
وہ مجھے چاہت کا اسکول سمجھتے ہیں
محبت میں گر ایک عاشق بھی بدنام ہوجائے
پھر ہم اپنی محنت وصول سمجھتے ہیں
کبھی اپنی بھی محبتوں کے بڑے چرچے تھے
اب وہ باتیں ہم اپنی بھول سمجھتے ہیں