Add Poetry

عمر بیت جاتی ہے

Poet: kashif imran By: kashif imran, Mianwali

زندگی کو سمجھتے سمجھتے ، عمر بیت جاتی ہے
گر کے پھر سنبھلتے سنبھلتے ، عمر بیت جاتی ہے

نہیں ہیں آسان یہ محبت کی راہیں
ان پہ چلتے چلتے ، عمر بیت جاتی ہے

فرشتہ بننا نہیں ہے مشکل اس قدر مگر
انساں کے روپ میں ڈھلتے ڈھلتے ، عمر بیت جاتی ہے

آرزوؤں اور حسرتوں کو نہ بڑھنے دینا اپنی
ان کو پورا کرتے کرتے، عمر بیت جاتی ہے

زخم اپنے جو دیتے ہیں لفظوں کے تیر سے
اُن کو بھرتے بھرتے ، عمر بیت جاتی ہے

زندگی کی راہوں میں اپنے جب چھوڑ جاتے ہیں
ان کی یاد میں پھر سلگتے سلگتے ، عمر بیت جاتی ہے

دوستی کا ہاتھ بڑھانا تو ذرا بھی مشکل نہیں کاشف
مگر اس کو قائم رکھتے رکھتے ، عمر بیت جاتی ہے

Rate it:
Views: 585
22 Jul, 2016
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets