عمر گزری مری کتابوں میں

Poet: Dr. Khurshid Ahmed Bazmi By: khurshid bazmi, England

عمر گزری مری کتابوں میں
میں تو الجھا رہا ہوں بابوں میں

اک تہائی تو کٹی ہے سو کر
جاگتے بھی رہا ہوں خوابوں میں

مشکلوں میں نہ میرے کام آیا
جو لکھا تھا مرے نصابوں میں

زندگی حرف حرف صرف ہوئی
کچھ گناہوں میں کچھ ثوابوں میں

کیا تعجب کہ تنگ دست رہا
میں بہت کوڑھ تھا حسابوں میں

وہ نشہ کر جو ٹوٹتا ہی نہ ہو
کیا ملا تجھ کو ان شرابوں میں

آگیا رنگ و بو کے دھوکے میں
خار بھی تھے چھپے گلابوں میں

کچھ عزیزوں کا بس ہے کام یہیں
ہڈیاں بنتے ہیں کبابوں میں

دل ترستا ہے یوں وفاؤں کو
تشنگی جیسے ہو سرابوں میں

اس سے بڑھ کر نہیں رفیق کوئی
دوست ہوتا ہے جو خرابوں میں

ناصحِ وقت تو یہ تو بتا
امتحاں میں ہوں یا عذابوں میں
 

Rate it:
Views: 1312
17 Nov, 2015
Related Tags on Sufi Poetry
Load More Tags
More Sufi Poetry