سر پہ سہرا نہیں تن پہ کپڑا چاہیے
مجھ کو دلہن نہیں نوکری چا ہیے
مجھ کو روٹی چاہیے مجھ کو پانی چاہیے
مجھ کو تعلیم چاہیے مجھ کو ہنر چاہیے
مجھ کو علاج چاہیے مجھ کو چھت چاہیے
مجھ کو چیٹر نہیں مجھ کو لیڈر چاہیے
مجھ کو عمران چاہیے مجھ کو ہاشمی چاہیے
مجھ کو لیپ ٹاپ نہیں مجھ کو بجلی چاہیے
مجھ کو سلکشن نہیں الیکشن چاہیے
مجھ کو جھرلو نہیں صاف الیکشن چاہیے
مجھ کو خمینی چاہیے مجھ کو مہاتیر چاہیے
مجھ کو نواز شریف اور زرداری نہیں چاہیے
مجھ کو امن چاہیے مجھ کو سکون چاہیے
مجھ کو موت نہیں بلکہ زندگی چاہیے
مجھ کو محبت چاہیئے مجھ کو اخوت چاہیے
مجھ کو نفرت،تعصب،قتل اور دہشت نہیں چاہیے
مجھ کو گاڑی،پجیروز لینڈ کروزر نہیں چاہیے
مجھ کو بس اور ریلوے کا صحیح سسٹم چاہیے
مجھ کو بس تم سے اور نہ کچھ چا ہیے
سڑک اور گلیوں میں امن چاہیے
اے خدا تو ہی سن لے ہماری دعا
یہ تو سنتے نہیں ہم غریبوں کی صدا