میرے یار نصیب ہوں تجھے ہزار عیدیں
تو خوش رہے چاہے ہوں میری بے کار عیدیں
کبھی تو ساتھ ہو گا تو عید کے دن
میں بھی کروں گا خوشیوں میں شمار عیدیں
آئے گا جب تو وعدے نبھانے عید پر
لائیں گی میری زندگی میں قرار عیدیں
تیرا احسان ہے جو چلا ساتھ کچھ دن
رویا میں تو یہ قرض بھی گئیں اتار عیدیں
تیرے نصیب میں خوشیاں ہیں ہی نہیں عامر
تو مانگ لے کسی سے ادھار عیدیں