آج تو قریب آہی جاؤ کہ عید آئی ہے
اس قدر مت شرماؤ کہ عید آئی ہے
کب سے انتظار کررہے تھے اس دن کا
آؤ گلے لگ جاؤ کہ عید آئی ہے
پورے رمضان دعا کی کہ تم سے ملیں گے
کچھ دیر بیٹھ جاؤ میرے پاس کہ عید آئی ہے
آج مت کرنا تم کوئی بہانہ دور ہونے کا
نہیں چلے گی تمہاری ضد کہ عید آئی ہے
آج سب کو بتادو کہ تم میری ہو
یہ راز افشاء کردو کہ عید آئی ہے
اس خوشی میں سب کو شامل کرلو
سب سے مل لو کہ عید آئی ہے
آج سب ہی خوش ہیں سب چہرے کھلے ہیں
انو کا دل ذرا تم بھی بہلا دو کہ عید آئی ہے