غزل تھی آپ کی مقطعے میں نام کس کا تھا
غزل تو خوب تھی پھر بھی کلام کس کا تھا
کسی کو ٓاج بھی ٓاتا نہیں یقیں اس پر
ملا جو ٓاپ کو پہلا انعام کس کا تھا
نہ تھا حبیب کوئی اور نہ رقیب کوئی
اٹھا کے ہاتھ ادب سے سلام کس کا تھا
ہمیں نکال کے محفل سے خوش ہوا کوئی
تمہارا ہو نہیں سکتا یہ کام کس کا تھا
نواز ہوگیا مدہوش کچھ پتہ نہ چلا
نظر سے پی گیا ٓاخر وہ جام کس کا تھا