محبوب راستے میں جدا ہو تو غزل ہوتی ہے
دل جب کسی پہ فدا ہو تو غزل ہوتی ہے
اگر معشوق روٹھا ہو تو غزل ہوتی ہے
عاشق تھوڑا جھوٹا ہو تو غزل ہوتی ہے
محبوبہ کوئی پری ہو تو غزل ہوتی ہے
پڑوسن سر پھری ہو تو غزل ہوتی ہے
پہلی بار کوئی فدا ہو تو غزل ہوتی ہے
انسان کسی در کا گدا ہو تو غزل ہوتی ہے
گھر والی ہو خفا تو غزل ہوتی ہے
باہر والی ہو باوفا تو غزل ہوتی ہے