یوں بختِ خفتہ کا اعلیٰ مقام کردیجے سفر مدینے کا پھر میرے نام کردیجے بُلا کے خستہ مُشاہدؔ کو ارضِ طیبہ پر غمِ حیات کا قصہ تمام کردیجے