کیا خوب ہے تیری سجائی ہوئی جنت مرے مولا
تیری جنت میں
مرے مولا
مرَدوں کے لیے تو حُوریں ہیں
اور عورتوں کے واسطے ہیں مجازی خُدا
ہم عورتیں
دھتکاری ہوئی
پَیروں کی جُوتیاں
وہ جنت کہاں کی ہے فردوسِ اعلی
جہاں مرَدوں کی ہوں محکوم عورتیں
جہاں آدم کو عشق ِ حوا کے جرم میں نوازا جاۓ
حوا کےمساوی حقوق کو نا مانا جاۓ
ایسی فردوس ِبریں کے اشتیاق میں
ان مرَدوں کو ہی بے قرار رہنے دو