آپ کہتی ہیں کے میری شاعری اچھی نہیں
ذرا غور سے سنیے یہ پکی ہے کچی نہیں
میری نظموں میں ہوتی ہیں سبھی فرضی باتیں
کوئی ایک عدد بات بھی ہوتی سچی نہیں
اپنا دیوان چھپوانے کو سرمایہ نہیں ہے
اسی لیے میری شاعری کی دھوم ابھی مچی نہیں
میرا ستر سالہ چاچا اس لیے کنوار رہ گیا
شادی کے لیے کوئی حسینہ اسے جچی نہیں
ایک سمندر کی مانند ہے دل اصغر کا
یہاں مگرمچھ تو بہت ہیں ایک بھی مچھلی نہیں