فرقت میں وصلت برپا ہے اللہ ہو کے باڑے میں
Poet: جون ایلیا By: yasir, Islamabad
فرقت میں وصلت برپا ہے اللہ ہو کے باڑے میں 
 آشوب وحدت برپا ہے اللہ ہو کے باڑے میں 
 
 روح کل سے سب روحوں پر وصل کی حسرت طاری ہے 
 اک سر حکمت برپا ہے اللہ ہو کے باڑے میں 
 
 بے احوالی کی حالت ہے شاید یا شاید کہ نہیں 
 پر احوالیت برپا ہے اللہ ہو کے باڑے میں 
 
 مختاری کے لب سلوانا جبر عجب تر ٹھہرا ہے 
 ہیجان غیرت برپا ہے اللہ ہو کے باڑے میں 
 
 بابا الف ارشاد کناں ہیں پیش عدم کے بارے میں 
 حیرت بے حیرت برپا ہے اللہ ہو کے باڑے میں 
 
 معنی ہیں لفظوں سے برہم قہر خموشی عالم ہے 
 ایک عجب حجت برپا ہے اللہ ہو کے باڑے میں 
 
 موجودی سے انکاری ہے اپنی ضد میں ناز وجود 
 حالت سی حالت برپا ہے اللہ ہو کے باڑے میں
More Jaun Elia Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 