Add Poetry

فریبی دنیا کی فطرت میں فریبی کا ہی پہرہ ہے

Poet: ارسلان حُسینؔ By: Arsalan Hussain, Ajman

یہ مجھ میں کون زندہ ہے ، یہ آخر کسکا چہرہ ہے
فریبی دنیا کی فطرت میں فریبی کا ہی پہرہ ہے

ٹہر جاؤں میں کُو ہو کر ، بکھر جاؤں میں ھُو ہو کر
دل کے پُر کیف عالم میں عجب سُرور ٹہرہ ہے

ہر قدم دھسنے لگتے ہیں اگر بڑھتا ہوں تیری سمت
مہرے چارو ہی جانب گناہوں کا اِک صحرا ہے

شرَمشار ہوں بے حد اپنے دل کے اندھیروں سے
تُو جس دین دیکھ لے اِسکو سویرہ ہی سویرہ ہے

برائ کرتا رہتا ہوں ندامت ہی نہیں ہوتی
مِرا ضمیر بھی جیسے گونگا ہے اور بہرا ہے

ایک بُوند ہدایت کی مجھے ارسال کر مالک
سنا ہے تیری رحمت کا سمندر بے حد گہرا ہے

Rate it:
Views: 650
19 Feb, 2015
More Religious Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets