Add Poetry

فکر حکام کی تعمیر

Poet: sehrish By: sehrish zahid, narang mandi

ظلمات کا سایہ سر شام بہت ہے
فکر حکام کی تعمیر کا کام بہت ہے
کیسے ہو گا امن اس ریاست میں
حفاظ قرآں کا قتل عام بہت ہے
کس قدر خود غرض ہیں ہمارے رہبر
ان کے سینوں میں آتش انتقام بہت ہے
کیوں نہ اٹھیں،شعلے اس چمن سے
بارود کا جہاں اہتمام بہت ہے
پتھر سے سخت دل ہیں ان کے

کھیل وحشت کاسر عام بہت ہے
ہر گھر ہے فاقہ کشی کی نظر
خوشحالی ابھی گمنام بہت ہے
تہزیب نو کا یہ نتیجہ ہے سامنے
بے حجابئ خواتین کا نام بہت ہے
سستے داموں جانیں بکتیں ہیں سحر
پیشہء ظلم و ستم یہاں عام بہت ہے

Rate it:
Views: 454
25 Jul, 2011
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets