Add Poetry

قطعہ کلامی - 1

Poet: Anwar Masood By: Hina, کراچی

مووایبل پراپرٹی

تبصرے ہوں گے میرے عہد پہ کیسے کیسے
ایک مخلوق تھی میراثِ رواں چھوڑ گئی
پھونکتی رہتی تھی پیٹرول بھی، تمباکو بھی
ہائے کیا نسل تھی دنیا میں دھواں چھوڑ گئی

ترکی بہ ترکی

اپنی زوجہ سے کہا اک مولوی نے نیک بخت
تیری تربت پر لکھیں تحریر کس مفہوم کی
اہلیہ بولی عبارت ہے سب سے موزوں یہی
دفن ہے بیوہ یہاں پر مولوی مرحوم کی

پدر تمام کند

بھینس رکھنے کا تکلف ہم سے ہو نہیں سکتا
ہم نے سوکھے دودھ کا ڈبّا جو ہے رکھا ہوا
گھر میں رکھیں غیر محرم کو ملازم کس لئے
کام کرنے کے لئے ابّا جو ہے رکھا ہوا

کلچرڈ

ذرا سا سونگھ لینے سے بھی انور
طبیعت سخت متلانے لگتی ہے
مہذّب میں اس قدر ہو گیا ہوں
کہ دیسی گھی سے بو آنے لگی ہے

یادش بخیر

گزرا ہوں اس گلی سے تو پھر یاد آگیا
اس کا وہ التفات ، عجب التفات تھا
رنگین ہو گیا تھا بہت ہی معاملہ
پھینکا جب پھول اس نے تو گملا بھی ساتھ تھا

Rate it:
Views: 821
24 Sep, 2009
Related Tags on Funny Poetry
Load More Tags
More Funny Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets