قمر بھی ساتھ ہوتا ہے تو تارے رقص کرتے ہیں
کنواری شب کے آنچل پر ستارے رقص کرتے ہیں
وہ رنگوں میں سجی وادی تو چٹخیں پھر حسیں کلیاں
ندی بھی گنگنا اٹھی سو دھارے رقص کرتے ہیں
حسیں دلکش مناظر میں اچانک تیرا آ جانا
سریلے بول اور نغمے ہمارے رقص کرتے ہیں
تمہاری پیاری آنکھوں میں ، میں دیکھوں خود کو جب ہمدم
دل و جاں میں کئی ارماں ہمارے رقص کرتے ہیں
تمہاری یاد تڑپائے تو سارے اشک مل جل کر
مری آنکھوں کے ساحل پر بچارے رقص کرتے ہیں
میں شب بھر جاگتی رہتی ہوں تیری یاد میں ساتھی
مری تاریک راتوں میں ستارے رقص کرتے ہیں
چلو ہم بانٹ لیتے ہیں محبت کی یہ جاگیریں
اسی میں عشق کے سب استعارے رقص کرتے ہیں
صدف جب گنگناتی ہے کسی لے پر کوئی نغمہ
خزاں میں پھول کھلتے ہیں نظارے رقص کرتے ہیں