اسکول کالج کی فراوانی ہے
عوامی حکومت کی مہربانی ہے
فیسیں انکی اتنا زیادہ ہے
غریب کے لئے بس دھماکہ ہے
پہلے اسٹیٹ اک ماں کی طرح تھی
اب اسٹیٹ اک سوکن کی طرح ہے
فلاحی کام سارے چھوڑ چکی ہے
اب پلوں اور سڑکوں کی باری ہے
اس کام میں پرافٹ مارجن زیادہ ہے
اسی لئے سب کا انٹرسٹ زیادہ ہے
سب نے مل جل کر کھانا ہے
ملک کی اینٹ سے اینٹ بجانا ہے
ملک کوغربت سے بھی نکالنا ہے
اسی لئے غریب کو روز مارنا ہے
یہاں دس پندرہ لوگ روز مرتے ہیں
پھر بھی لوگ چین سے سوتے ہیں
مت جگاؤان کوتم سونے دوپُرکی
قیامت آئے توشاید یہ جاگیں گے