لب پے آتی ہے دعا بن کے تمنا میری
زندگی بم سے ہو محفوظ خدایا میری
میں جو دفتر کیلئے گھر سے نکل کر جاؤں
روز مرہ کی طرح خیر سے واپس آؤں
نہ کوئی بم کے دھماکے سے اڑا دے مجھ کو
مفت میں جام شہادت نہ پلا دے مجھ کو
جو اڑا دے خودکش تو دعائیں دوں گا
بے وضو ہو کے اوباما کو بلائیں دوں گا
بیوی بچوں کو میری جان کی قیمت مل جائے
بیٹھے بیٹھے گھر والوں کو دولت مل جائے
ہائے جن لوگوں سے تھی کل تک وطن کی زینت
آج وہ لوگ ہوئے ہیں قبر و کفن کی زینت
گھر میرا ہو گیا کسی ویرانے کی صورت یا رب
اور بدلی ناں کسی تھانے کی صورت یا رب
میرے الله لڑائی سے بچانا مجھ کو
اور سکھا دے کوئی بندوق چلانا مجھ کو